Saturday, October 22, 2022

Career Counselling for Inter Students

 انٹرمیڈیٹ کے بچوں کے لئے چند گذارشات:

صرف ایک بات ذہن میں رکھیں کہ آئندہ آنے والے وقتوں میں سرکاری نوکری کا تناسب ایک فیصد سے زیادہ نہیں ہوگا
لہذا جو فیصلہ بھی کریں صرف اس ایک نقطے کو سامنے رکھ کر کریں ۔
۔صرف پنجاب میں 16 ہزار سے زائد ڈاکٹرز سرکاری نوکری کے لیے سرگرداں ہیں۔ ہمارے اردگرد نظر دوڑائیں تو آپکو بخوبی اندازہ ہو جائے گا۔ ابھی اس میں فارن گریجوایٹ شامل نہیں۔ ان کو جب تک لائسنس نہ ملے تب تک تو ڈگری کا نام ہی نہیں ہوتا کچھ بھی۔
۔
نیوٹریشن ۔آپٹی میٹری، فزیو تھراپی ۔اڈیالوجی ۔فارمیسی وغیرہ میں اگلے کئی سال تک سرکاری نوکریوں کا کوئی چانس نہیں ہے ۔۔
پرائیویٹ سیکٹر میں تنخواہ اتنی کم ہے کہ ایک شخص اپنا گزارہ بھی بہت مشکل کر سکے گا ۔ اول تو سرکاری اداروں میں داخلہ ملنا ہی محال۔ مل جائے تو اخراجات اتنے کہ تھوڑی آمدن والے برداشت نہیں کرسکتے۔ مارکس 1050 سے زیادہ ہوں تو ہی آپ سوچ ہی سکتے ان پروگرامز بارے۔۔
۔لہذا اگر آپ نے یہ ڈگریاں لینی ہے تو یہ سوچ لیں کہ ان کا سکوپ صرف پاکستان سے باہر ہو سکتا ہے پاکستان میں ہرگز نہیں ہے ۔ دوسرا آپشن اپنے کاروبار کا ہوتا۔ اس میں بھی انتھک محنت ، لگن اور کوشش چاہیے ہوتی اور بہت صبر آزما مراحل۔۔ فیملی بزنس ہوتو پرائیویٹ ڈگری کرنے میں بھی حرج نہیں۔
۔
ایم اے بی اے ۔بی ایس چار سالہ پروگرام باٹنی اردو پاک سٹڈی ۔
کسی پرائیویٹ سکول میں شاید آٹھ ہزار سے 30 ہزار تک مل سکتے ہیں ۔۔۔
یعنی تین سو روپیہ روزانہ سے ایک ہزار روپیہ روزانہ تک ۔۔ لیکن کچھ بھی کرلیں اپنے ذہن کے مطابق، اپنے گھر کی آمدن مطابق ۔۔ آج کل ورچوئل اسٹڈیز کا زمانہ ہے۔ خصوصی طور پر کرونا کے بعد دنیا کا نظریہ تبدیل ہو گیا ہے۔
۔
جو لوگ اپنے بچوں کو پرائیویٹ ایم بی بی ایس کرانا چاہ رہے ہیں ۔۔۔
ان کی دو اقسام ہیں
۔ایک جو بہت آسانی سے افورڈ کر سکتے ہیں
یعنی ان کی سالانہ آمدن پچاس لاکھ روپے سے زیادہ ہے اور ان کا کوئی اور بچہ کسی پرائیویٹ ادارے میں زیر تعلیم نہیں ہے ۔۔۔۔وہ ضرور کریں
۔
لیکن اگر آپ اس سے کم ہے تو ہرگز رسک نہیں لینا
اگر آپ اپنا آبائی مکان یا دوکان وغیرہ بیچ کر بھی اس کی فیسیں اور اخراجات ادا کردیں تو آپ کے باقی بچے رل جائیں گے ۔۔۔
۔تو کیا کریں ؟؟
۔آپ کو یوروین ماڈیول اپنانا ہوگا
۔کوئی پروفیشنل ہنرمند ڈگری لینی ہوگی ۔
کرسی پر بیٹھ کے فائل سامنے رکھے ہوئے تصویر کھنچوانا ۔۔۔۔اب صرف ڈراموں اور فلموں میں نظر آئے گا
عملی میدان میں صرف وہی کامیاب ہوگا جسکے ہاتھ میں کوئی ہنر ہوگا ۔۔
۔میڈیکل کے بعد لڑکیوں کے لئے سب سے بہترین ڈگری نرسنگ ہوسکتی ہے جس میں اخراجات قابل برداشت ہوتے اور ڈگری کے بعد ملازمت کے مواقع بھی۔۔۔۔
یا پھر کوئی ہنر سیکھ لیں
آنے والا وقت مختلف قسم کے ہنر اور آئی ٹی کا ہے ۔خصوصا آن لائن ٹریفکنگ ۔اور آرٹیفیشل انٹیلیجنس ۔
ای-روزگار اور ڈیجی سکلز پہلے ہی بہت اعلیٰ کام کر رہے فری کورسز کروا کے۔
جو بھی کریں سوچ سمجھ کے کریں۔ سنیں سب کی مرضی اپنی کریں۔ خود کے حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے۔ ہائر ایجوکیشن لازمی حاصل کریں۔ چاہے کوئی بھی ڈگری کہیں سےہو جائے۔ گھر سے نکل کے راستے خود ہی نکل آتے۔ کچھ عرصہ میں اپنی طبیعت کا بھی اندازہ ہوجاتا ہے کہ جو کر رہے اسے کل کو جسٹیفائی بھی ہوسکتے یا نہیں۔
یاد رہے سب اداروں کے ایڈمیشن اوپن ہیں۔ 2-3 ہفتے تک۔ فی الحال اسی پر فوکس کریں۔ شادی، پارٹی اور اس طرح کے دوسرے لوازمات چلتے ہی رہتے۔ سب کچھ رک جاتا بس وقت نہیں رکتا۔
۔
Copied n some points by myself.