اگر آپ عنقریب اپنی پڑھائی مکمل کرنے جارہے ہیں اور آپ کے والد صاحب کا اپنا کوئی کاروبار، ملیں یا فیکٹریاں نہیں تو پھر آپ کے پاس تقریباً ایک ہی چوائس بچتی ہے، اور وہ ہے نوکری کی۔
تھوڑی دیر کیلئے زرا سوچیں کہ تعلیم مکمل ہوتے ہی آپ کے دروازے کے باہر ایمپلائیر حضرات کی لائنیں لگ جائیں گی، وہ آپ کو سکس ڈیجٹ سیلری آفر کریں گے اور ساتھ بنگلے، گاڑی کی چابی بھی تھما دیں گے۔ دفتر میں گھومنے والی کرسی ملے گی، شیشے کا کیبن ہوگا، باہرخوبصورت سیکرٹری بیٹھی ہوگی، ساتھ والے کیبن میں کمپنی کے مالک کی خوبرو، کنواری لڑکی کا آفس ہوگا جو آپ کو صبح شام بہانے بہانے سے دیکھا کرے گی اور آپ کی اس قابلیت کے بھی واری صدقے جائے گی جس کی خبر آپ کو خود بھی نہیں۔ پھر وہ اپنے دل کے ہاتھوں مجبور ہو کر آپ کو لنچ کی آفر کرے گی، پھر رفتہ رفتہ دوستی بڑھے گی جو آگے چل کر پیار میں بدل جائے گی۔ آپ کا باس جب یہ سب دیکھے گا تو خوشی سے پھولے نہ سمائے گا کہ اتنا ہونہار، خوبرو لڑکا اس کی بیٹی کو دس ہزار واٹ کا بلب لے کر بھی نہیں ملنا تھا۔ پھر وہ آپ کو اپنی لڑکی کا ہاتھ تھما دے گا، دھوم دھام سے شادی ہوگی، آپ ہنی مون منانے یورپ جائیں گے اور پیچھے سے کروڑپتی سسر کو ہارٹ اٹیک ہوجائے گا، آپ ہنی مون ادھورا چھوڑ کر واپس آجائیں گے اور پھر میت کے سرہانے آپ کی زوجہ کا خاندانی وکیل مرحوم سسر کی وصیت پڑھ کر سنائے گا جس کے مطابق اس کی تمام منقولہ و غیرمنقولہ جائیداد کا مالک اس کا ہونہار داماد، یعنی کہ آپ ہوں گے۔
اگر آپ کے ذہن کے کسی دور دراز گوشے میں ایسا خیال موجود ہے تو اس خناس کو فوری طور پر ذہن سے نکال پھینکیں۔ آپ کے ساتھ ایسا کچھ بھی ہونے والا نہیں کیونکہ اگر آپ کی ایسی قسمت ہوتی تو آپ نوازشریف یا زرداری کے گھر پیدا ہوئے ہوتے۔
خیر، یہ جان لیں کہ آپ نے اپنی قسمت خود بنانی ہے اور اس کیلئے انتہائی مشکل حالات سے گزرنا پڑے گا، خوب محنت کرنا ہوگی اور کسی بھی موقع پر اپنے حوصلے کو پست نہیں ہونے دینا۔
جب آپ حقیقت کی دنیا میں آجائیں تو پھر جان لیں کہ ہو سکتا ہے کہ آپ کو اپنی پہلی نوکری ڈھونڈنے میں بہت وقت لگ جائے۔ یہ بھی ہوسکتا ہے کہ آپ کے کلاس فیلوز کو آپ سے پہلے بہت اچھی نوکریاں مل جائیں لیکن آپ ابھی تک دھکے ہی کھا رہے ہوں۔ اگر ایسا ہوا تو گھبرانے کی بات نہیں۔ یہ ایک لمبی ریس ہے جس میں چند ہفتےیا مہینوں کا فرق کوئی معنی نہیں رکھتا۔
یہ بھی ذہن بنا لیں کہ شاید آپ کو اپنی پہلی نوکری کافی نچلے لیول کی ملے، وہ لیول جو شاید آپ کی کوالیفیکیشن کے اعتبار سے بہت کم ہو، یا پھر آپ کو ملنے والی نوکری کی تنخواہ آپ کی توقع یا آپ کے کلاس فیلوز کی تنخواہ سے بہت کم ہو۔ اگر ایسا ہوتا ہے تو بھی گھبرانے کی ضرورت نہیں۔ سب سے پہلا اور اہم سٹیپ نوکری شروع کرنا ہے، تنخواہ، کام کی نوعیت، لوکیشن، پوزیشن، یہ سب ضمنی باتیں ہیں۔
میری پہلی جاب میں مجھے جو تنخواہ ملی تھی وہ میرے کلاس فیلوز کی اوسط تنخواہ کا نصف سے بھی کم تھی لیکن وہ فرق اللہ کی مہربانی سے چند مہینوں میں ختم ہوگیا تھا۔
اگر آپ کو اپنی تنخواہ بتاتے شرمندگی محسوس ہو تو بے شک اپنی تنخواہ زیادہ بتا دیں۔ میں خود کئی مہینے تک اپنے کلاس فیلوز کو اپنی تنخواہ ڈبل بتایا کرتا تھا ۔ ۔ ۔
یاد رہے، پہلی جاب کا حصول آپ کا سب سے اہم ٹارگٹ ہونا چاہیئے، اس وقت آپ کے پاس یہ لگژری نہیں کہ اپنی مرضی کا عہدہ اور تنخواہ ڈیمانڈ کرسکیں۔ اگر آپ سمجھتے ہیں کہ جس کمپنی میں آپ کو آفر ملی ہے، وہاں آپ کیلئے گروتھ کے چانسز ہیں تو بے شک وہ آپ کو ایک چپڑاسی سے کم تنخواہ دیں، فوراً قبول کرلیں۔ آپ اپنے کیرئیر کا آغاز کرنے جارہے ہیں، ایک نیا تجربہ حاصل کرنے جارہے ہیں، پیسہ کمانے کیلئے تو عمر پڑی ہے، جب تجربہ آجائے تو پیسہ آپ کے پیچھے بھاگے گا ۔ ۔ ۔
مختصراً عرض ہے کہ پہلی جاب کیلئے آپ کو بہت سنجیدہ ہونا پڑے گا، حوصلہ بلند اورمسلسل کوشش کرنا ہوگی۔ کسی موقع پر ہمت ہار کر یہ مت سوچنا شروع کردیں کہ شاید آپ کو نوکری کبھی نہیں ملے گی۔ اللہ نے آپ کو پیدا کیا ہے، اس کی خدانخواستہ آپ سے کوئی دشمنی نہیں کہ آپ کو روزگار نہ دے۔ وہ آزمائش ضرور دے گا لیکن اس کے بعد بے انتہا انعام بھی عطا فرمائے گا۔
یہ ابھی صرف تمہید ہے، اگلی پوسٹ میں انشا االلہ اس بات پر روشنی ڈالوں گا کہ انٹرویو کی تیاری کیسے کرتے ہیں اورکس طرح اپنی کامیابی کے امکانات بڑھائے جاسکتے ہیں۔ا
بقلم خود باباکوڈا